بے چینی بھری اس رات کا
Poet: Ayesh khan By: Ayesh khan, karachiبے چینی بھری اس رات کا عجب ہی اک انداز تھا
آنکھوں میں انتظار تھا تیرے آنے کا امکان تھا
نہ بن سکی تیری ہمسفر نہ چل سکی تیرے ہمقدم
کہ زندگی کا خمار تھا اور بے بسی کا انبار تھا
تجھے چاہ کر بھی کیا ملا سزا ملی قفس ملی
دل لگی میں سرور تھا کہ تیری نگاہ کا قصور تھا
تجھے غرور تھا اپنی ذات پر جو انا تھی اور کچھ نہیں
تو کیوں اس سے دور تھا جو پاس تھا تجھے راس تھا
وہ ناخدا تھا کسی اور کا جو جا بسا جانے کس گلی
عائش جو بھی تھا جہاں بھی تھا پر دل کے قریب تھا
More Love / Romantic Poetry






