تاریک راتوں کو جب تنہائی وار کرتی ہے
میری بےبسی پھر تجھےپکار کرتی ہے
ہم فقیروں سےملنےکا جھوٹاوعدہ کرکہ
اس طرح کیوں میرادل بےقرارکرتی ہے
انجانےمیں جسےسچا غم خوار سمجھا
آج وہی میری بات کا نہ اعتبار کرتی ہے
پہلےتو باتوں سےدل گرفتارکرتی تھی
اب جلی کٹی سنا کردل بیمارکرتی ہے
میں سمجھااسےمجھ سےمحبت ہےلیکن
وہ توصرف اپنی ذات سےپیارکرتی ہے