تاریکی میں راہ دکھاتے ہیں یاد کےجگنو تنہائی میں اب خودسےہوتی ہےگفتگو میرے گھر کے صحن میں جتنےپھول کھلےہیں مجھے ان سے آتی رہتی ہے تیری خوشبو