جب دردہی ہوبس سہنےکو
الفاظ نہ ہوں کچھ کہنےکو
آنسوبھی نہ ہوں بہنےکو
تب یاد بہت تم آتے ہو
خوابوں میں بھی تڑپاتےہو
جب پانی کا کچھ شور نہ ہو
چلتا خود پہ زور نہ ہو
غم ہو پر کویٔ اورنہ ہو
تب یاد بہت تم آتے ہو
خوابوں میں بھی تڑپاتےہو
جب سڑکوں پہ ويرانی ہو
انسانوں ميں حيوانی ہو
اپنوں سے حيرانی ہو
تب یاد بہت تم آتے ہو
خوابوں میں بھی تڑپاتےہو
جب دشمن کی فراوانی ہو
زمانے ميں بدنامی ہو
آنکھوں سے ٹُکتاپانی ہو
تب یاد بہت تم آتے ہو
خوابوں میں بھی تڑپاتےہو
جب یادمیں کچھ بھی ياد نہ ہو
دل ميں کچھ آباد نہ ہو
کسی سے فرياد نہ ہو
تب یاد بہت تم آتے ہو
کيوں ہمکومار جاتے ہو