منتظر جس کے تھے، وہ آ ہی گیا
بن کے دل کا قرار، جاں کا سکوں
نیم وا خواب ناک آنکھوں میں
لے کے سپنوں کی ادھ کھلی کلیاں
دھیمے لہجے کی خوشبوؤں میں بسا
بن گیا حرفِ عشق کی تفہیم
وہ جو بجتی تھیں پائلیں سی کہیں
جو کھنکتے تھے دھیان میں کنگن
آج ان سب کی ہو گئی تجسیم