Add Poetry

تجھ سے بڑھ کر نہ کوئی اور حسیں ہونا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

تجھ سے بڑھ کر نہ کوئی اور حسیں ہونا ہے
جو ترے بعد مرے دل میں مکیں ہونا ہے

آج تو مان کے غیروں کی مجھے چھوڑ دے پر
اک نہ اک دن تو تجھے مجھ پہ یقیں ہونا ہے

میں نے سوچا تھا کہ میں اپنا بناؤں گا تجھے
کیا خبر تھی تو کہیں مجھ کو کہیں ہونا ہے

کتنا پاگل ہے مرا دل جو تجھے سوچتا ہے
جانتا بھی ہے تجھے میرا نہیں ہونا ہے

بھول بیٹھا ہے مکاں اونچے بنانے والا
ایک دن مجھ کو کہیں خاک نشیں ہونا ہے

چار پیسے ہیں تری جیب میں کر لے موجیں
تیرے عیبوں کو ابھی پردہ نشیں ہونا ہے

عاشقوں کی یہی قسمت میں لکھا ہے باقرؔ
کہ عدو ہونگے جہاں یار وہیں ہونا ہے

Rate it:
Views: 427
08 Jan, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets