تجھ سے دور نہ ہوے تجھ سے دور نہ رہے
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston گناہوں کی دلدل میں اترتے بھی رہے نکلتے بھی رہے
ستم پہ ستم خود پر کرتے ہی رہے کرتے ہی رہے
خواہشوں کے بھنور میں ترسے بھی تڑپتے بھی رہے
رضا میں تیری راضی بھی رہے تجھ سے دور نہ رہے
سمندر تیرے کم نہیں آنسو اپنے بھی گرتے ہی رہے
سجود کے عالم میں روتے ہی رہے روتے ہی رہے
نہیں فرشتے عام آدم ہی رہے تیرے خادم بھی رہے
خطا پہ نادم بھی رہے تیری رحمت کے طالب بھی رہے
گرتے بھی رہے سنبھلتے بھی رہے تجھ سے دور نہ ہوے دور نہ رہے
More Love / Romantic Poetry






