تجھ سے ملنے کی اجازت کس سے لیں زمانہ دشمن ھے ھم اور رقابت کس سے لیں ھم کو کافی ھے زندگی کی یہ آزادی بھی آگے جائیں کہاں اور مول بغاوت کس سے لیں