تجھے جب سوچتا ہوں آنکھیں نم سی ہوتی ہیں
دل بے قرار،اکثر سانسیں تھم سی جاتی ہیں
تم ہی تو تھے میرے لبوں کی مسکراہٹ
اب تو لب خاموش،آنکھیں نم سی لگتی ہیں
تمہارے آنے سے محفل میں تھیں رونقیں
اب تو ہر سو تنہائی ہی ڈستی ہے
آئے تو تھے بڑے سج دھج کے رہنے دل میں
ہوئے گم یوں کہ اب تو اپنا چاند ڈھونڈتے ہیں
فقط تیرے ہیں،تھے اور رہیں گے اے ہمدم
ہم تو راستہ تیرا اب بھی دیکھتے ہیں