تجھےحال دل کیا سناؤں میرےیارمتوالے
تجھےڈھونڈھتےپاؤں میں پڑگئےچھالے
تیری یادوں کےسمندرمیں ڈوب نہ جائے
کوئی آکراصغر کواس ساگر سے نکالے
پیٹحھ پر وار کرکےبڑا پیار جتاتے ہیں
شاید وہ سمجھتےہیں ہمہیں بولےبالے
کسی کم ظرف سےکیوں ہو وفا کی امید
وہ سب لوگ ہیں ہمارے دیکھےبالے
کوئی میراحوصلہ پست نہیں کرسکتا
نام کےچھوٹےمگرہیں بڑےدل والے