تجھے خبر ھے
تیرے سامنے میرا کیا حال ھے
میرا احساس بکھر گیا ھے
تیرا احساس پھر مجھے کیوں جگانے لگا ھے
مجھے پھر سے احساس آزمانے لگا ھے
یہی سوچ کر ہر انجمن سے دور ھو گئے ھم
پھر بھی محفل میں بھی تیرا احساس ستانے لگا ھے
تیرے شہر میں احساس بہت ھے پردل کو میں بہہ لانے لگئ ھوں
لہروں سے ٹکرا کر احساس ھوا ھے
مجھے بھی ساحل پر آنے کا احساس ھوا ھے