توں عمل سے تو نہ ملا
تجھے دعا سے مانگ کر دیکھتے ہیں
جس در سے کوئی خالی ہاتھ نہ لوٹے
جھولی اس در پہ پھیلا کر دیکھتے ہیں
جہاں دل کی مرادیں پوری ہوتی ہیں
حال ان کو دل کا سنا کر دیکھتے ہیں
جہاں محبتیں بانٹی جاتی ہیں
اپنی محبت ان سے مانگ کر دیکھتے ہیں
بھیک جہاں بھٹتی ہے ہر دم
بھکاری اس در کا بن کر دیکھتے ہیں
جہاں کے گدا بھی شہنشاہ ہوتے ہیں
گدائی اس در کی کر کے دیکھتے ہیں
اب توں جا جہاں تک جا سکتا ہے
پتھر دل بن لے جس قدر بن سکتا ہے
تیری ضد جیتتی ہے یا میرا پیار
اس جنگ کا انجام بھی دیکھتے ہیں