تجھے دیکھنے کو ترستی ہیں آنکھیں
Poet: M.Sdabahar Asghar Mirpuri By: M.Sdabahar Asghar mirpuri, Birmingham تجھے دیکھنے کو ترستی ہیں آنکھیں
ساون بھادوں کی طرح برستی ہیں آنکھیں
محفل میں ہم ان سے بات نہیں کر سکتے
ان کی آنکھوں سےباتیں کرتی ہیں آنکھیں
وہ جس راہ سے ایک بار گزر جاتےہیں
بار بار ان کہ نقش پا کو تکتی ہیں آنکھیں
دن کا چین راتوں کی نیند کھو جاتی ہے
جب کسی دلدار سے ملتی ہیں آنکھیں
شدت سےجنہیں کسی کا انتظارہوتا ہے
وہ مرنےکے بعد بھی جھپکتی ہیں آنکھیں
لگتاہےآج وہ اصغرسےملنےآرہے ہیں
صبح سےباربار یہ پھڑکتی ہیں آنکھیں
More Love / Romantic Poetry






