تجھے دیکھوں تو دل تھم جائے سوچوں کہ تیرے دل پہ بھی کوئی راج کرے ہے پر اس شہر میں ہے کسی کو تیرا انتظار اے شکیلہ جو تجھے راتوں کو اٹھ اٹھ کر یاد کرے ہے