اے باد صبا تیرا گزر جو ھو اُدھر سے
تو اُسے کہنا
ہر سانس کے ساتھ تجھے یاد کرتا ھے کوئی
اُجڑی شاموں میں جب پنچھی گیت گاتے ہیں
اُسے کہنا
تیرے نام کا ورد تب کرتا ھے کوئی
رات کی دہلیز پر جب تنہائی کا پہرا ھو
اُسے کہنا
اُداس آنکھوں سے تیرا انتظار کرتا ھے کوئی
دہراتا ھے وقت جب ادھوری محبت کی داستاں
اُسے کہنا
تیری محبت کا دم تب بھرتا ھے کوئی
وہ تو پگلا ھے کب سمجھے گا میری محبت “فائز“
اُسے کہنا
تجھے زندگی سمجھ کر ہر پل جیتا ھے کوئی