تجھےیاد کرتے کرتےاب شام ہو رہی ہے
تمیںبھلانےکی کوشش ناکام ہورہی ہے
میری زندگی کا یہ معمول بن چکا ہے
کچھ یوں ادامحبت کی رسم ہورہی ہے
مجھےدیوانوں سےحال میں دیکھ کر
اتنا بتا تیری آنکھ کیوں نم ہو رہی ہے
ہرپل تیری سوچ میں کھویا رہتا ہوں
میرےپیارمیں توکیوں بدنام ہورہی ہے