Add Poetry

تحسین و آفریں پہ چلتے باکمال منزلوں کو ہم نے گمراہ کرلیا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تحسین و آفریں پہ چلتے باکمال منزلوں کو ہم نے گمراہ کرلیا
صحبت کی سنگینیاں تو بہت تھیں مگر اپنے آپ ہم نے ہمراہ کرلیا

بالیدگی سے بڑہ کر تو ہمیشہ اپنا اعتبار منسوب ہوا ہے
کیسی تھی وہ عدالتیں اور کس کس کو ہم نے گواہ کرلیا

یہاں محتسب تو بنتے ہیں مگر بازپرسی کہیں بھی نہیں
زرگروں سے زخم نہ سلے تو اپنے ہی درد کو ہم نے دوا کرلیا

تو زندہ ہے تو تمہاری حد میں تمام تخیل تمہارے عمل ہیں
اُسی وقت ہی اصول پہ آکر ایمان سے ہم نے اصلاح کرلیا

تسلیم کرلیتے ہیں کہ درد اور حالات میں موافقت بھی نہیں
جو ملا اپنے مزاج سے بقدر تو اسے ہم نے ہم نوا کرلیا

میری رفاقت کس سے پوچھوں لوگ اپنی شناخت بھول چکے ہیں
جس کا کوئی وجوُد ہی نہیں وہ زندگی جیء کر ہم نے کیا کرلیا

 

Rate it:
Views: 371
03 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets