مریض محبت کو ایسی دوا دےگیا
ساتھ مرض بھی اک لادوا دے گیا
جس سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں
وہی ہمیں پیار میں دغا دے گیا
اتنی بڑی دنیا میں کہاں ڈھونڈھتے
اچھا ہواجو وہ اپنا پتہ دے گیا
ہم دل کی دنیا کےشہنشاہ تھے
تخت وہ لےگیاہمیں تختہ دےگیا
ٹیس اٹھتی ہےتواسےیاد کرتاہوں
اصغرکو درد وہ کتنا سستادے گیا