Add Poetry

تراش کر بھی نگینے نہ مول پایا کوئی

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

تراش کر بھی نگینے نہ مول پایا کوئی
خریدنے انھیں بازار میں نہ آیا کوئی

ہے آندھیوں کی تو فطرت تباہ کر دینا
بجھے گا دیپ ہوا میں اگر جلایا کوئی

ہیں میرے خون کے رشتے بھی کتنے بیگانے
لگا ہے اپنا سا اس شہر میں پرایا کوئی

نجانے کتنے پرندوں کے گھونسلے بکھرے
بس ایک گھر کے لیے تھا شجر گرایا کوئی

گلوں پہ دیکھ کے شبنم لگا ہے یوں مجھ کو
کہ تم نے اشک مری یاد میں بہایا کوئی

مہک اٹھی ہے یہ بزم سخن چمن کی طرح
کسی نے شعروں کا غنچہ یہاں کھلایا کوئی

 

Rate it:
Views: 572
18 Nov, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets