تری بے دھیانی کے سلسلے

Poet: zain shakeel By: zain shakeel, gujrat

تری بے دھیانی کے سلسلے
وہی کُوبکو، وہی جا بجا

کسی لامکاں کے مکان میں
کسی اور درد کا درد ہے

مری زندگی کے سوال کا
کبھی مسکرا کے جواب دے

کبھی کرچیوں پہ قدم پڑا
تو لہو نے ساتھ نہیں دیا

میں گلے لگاتا ہوں شوق سے
مجھے درد ملتا ہے روز ہی

مجھے تیرا غم تو نہیں ملا
مجھے تیرے غم کی شبیہ ملی

Rate it:
Views: 417
20 Feb, 2015