تری قربت کی نشانی ہے مرا عید کا چاند
مری اپنی ہی کہانی ہے مرا عید کا چاند
پھر لبِ بام وہ چمکا ہے محبت لے کر
میری تو شام سہانی ہے مرا عید کا چاند
اک ملاقات کے وعدے سے گریزاں رہنا
یہ مرا حسن ، جوانی ہے مرا عید کا چاند
ہم تجھے پیار، محبت بھی نہیں کر سکتے
اور تجھے یاد دہانی ہے عید کا چاند
گر نئے موڑ پہ ملنے سے ہیں قاصر ہم تم
پھر کوئی راہ پرانی ہے مرا عید کا چاند
جس سے گزرے نہ تری یاد کا جھونکا وشمہ
زندگی رات کی رانی ہے مرا عید کا چاند