Add Poetry

تری محفل سے جو اٹھ جائیں گے مہر و وفا والے

Poet: بدیع الزماں سحر By: مصدق رفیق, Karachi

تری محفل سے جو اٹھ جائیں گے مہر و وفا والے
تو پوچھے گا تجھے پھر کون اے جور و جفا والے

نگاہ یار اتنی سی عنایت ہم پہ ہو جاتی
کہ دنیا یہ سمجھ لیتی کہ ہم بھی ہیں خدا والے

ہماری قدر کر پیر مغاں کہ واسطے جن کے
لئے پھرتے ہیں جام ارغوانی میکدہ والے

یہ بیڑا ہے جنوں کا کب رکا باد مخالف سے
نیا طوفان لائیں ڈھونڈ ڈھونڈھ کر بلا والے

دیے جلتے نہ پلکوں پر نہ بزم آرزو سجتی
بڑا احسان دل پر ہے ترا جود و سخا والے

تجھے اپنوں نے چھوڑا اور غیروں نے ہے اپنایا
مبارک ہو تجھے نقل مکانی مصطفیٰ والے

غزل کہتے نہ تجھ پر تو بھلا کس کو پتا چلتا
یہ چہرہ چودھویں کا چاند ہے گیسو گھٹا والے

تخلص ہے سحرؔ دل کی گلی شہر محبت ہے
چلے آؤ بہت آسان سے ہیں ہم پتا والے
 

Rate it:
Views: 4
24 Jun, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets