Add Poetry

ترے نقش دل سے مٹانے چلا ہوں

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: یاسر بلوچ, Mizafargarh

ترے نقش دل سے مٹانے چلا ہوں
میں تقدیر پھر آزمانے چلا ہوں

جو تم نے لِکھے تھے محبت بھرے خط
وہ گنگا میں سارے بہانے چلا ہوں

میں غمگین رہ کے جلوں اور کتنا
میں خوش رہ کے اس کو جلانے چلا ہوں

نہیں کھیل بگڑے گا اب کوئی میرا
میں اب سارے حاسد بھگانے چلا ہوں

نیا خول چہرے پر اپنے چڑھا کے
میں لَیلیٰ کو مجنوں بنانے چلا ہوں

رقیبوں سے خود ہی کرے گا وہ نفرت
میں اک دام ایسا بِچھانے چلا ہوں

جلیں گے بھنیں گے مرے سارے دشمن
میں اِک آگ ایسی لگانے چلا ہوں

کسی اور کا اس کو ہونے نہ دوں گا
یہ پیمان اپنا نبھانے چلا ہوں

اسے دیکھتے ہیں جو میلی نظر سے
میں سر ان کے تن سے اڑانے چلا ہوں

اسے صرف اپنا بنا کر میں دیپک
جہاں بھر سے جھگڑا مٹانے چلا ہوں

Rate it:
Views: 44
26 Oct, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets