ترے کوچے کا رہ نما چاہتا ہوں
Poet: آسی غازی پوری By: مصدق رفیق, Karachiترے کوچے کا رہ نما چاہتا ہوں
مگر غیر کا نقش پا چاہتا ہوں
جہاں تک ہو تجھ سے جفا چاہتا ہوں
کہ میں امتحان وفا چاہتا ہوں
خدا سے ترا چاہنا چاہتا ہوں
میرا چاہنا دیکھ کیا چاہتا ہوں
کہاں رنگ وحدت کہاں ذوق وصلت
میں اپنے کو تجھ سے جدا چاہتا ہوں
برابر رہی حد یار و محبت
کسی کو میں بے انتہا چاہتا ہوں
کہاں ہے تری برق جوش تجلی
کہ میں ساز و برگ فنا چاہتا ہوں
وہ جب کھو چکے مجھ کو ہستی سے اپنی
تو کہتے ہیں اب میں ملا چاہتا ہوں
جنون محبت میں پند عدو کیا
بھلا میں کسی کا برا چاہتا ہوں
طبیعت کی مشکل پسندی تو دیکھو
حسینوں سے ترک وفا چاہتا ہوں
جو دل میں نے چاہا تو کیا خاک چاہا
کہ دل بھی تو بے مدعا چاہتا ہوں
یہ حسرت کی لذت یہ ذوق تمنا
شب وصل ان سے حیا چاہتا ہوں
سوا اس کے میں کیا کہوں تم سے آسیؔ
کہ درویش ہو تم دعا چاہتا ہوں
More Love / Romantic Poetry






