کبھی دلکش نظاروں کو کبھی رنگیں بہاروں کو
تصور میں تمھارے دیکھتے ہیں چاند تاروں کو
تمھارے حسن سا شہکار دنیا میں نہیں کوئی
جہاں میں ہم نے بھی دیکھا بہت سے شاہکاروں کو
سنائیں ان فضاؤں میں محبت کا مدھر نغمہ
قریب آ کر ذرا سا چھیڑ دو تم دل کی تاروں کو
نہیں اس دل پہ قابو کچھ عجب سی بے قراری ہے
بجھائیں آج کیسے پیار کے جلتے شراروں کو
تمھارے دل میں بھی ارمان جاگے ہیں محبت کے
سمجھ سکتے ہیں ان مخمور آنکھوں کے اشاروں کو
ذرا سی دیر کو رک جاؤ جانے کی ہے کیا جلدی
کہ ہم تو دیکھتے رہتے ہیں تیری رہگزاروں کو