تقدیر میں جو لکھا ہے وہ کوئی مٹا نہیں سکتا
جو نہیں نصیب میں اسے کوئی اپنا نہیں سکتا
مت کرو ان ہاتھوں کی لکیروں پہ یقین اے نادیہ
نصیب ان کے بھی ہوتے ہیں جن کی ہاتھ نہیں ہوتے
یہ تو کھیل ہیں قسمتوں کا اس کا راز کوئی نہ جانے
نجومی سے کیا پوچھنا وہ بھی کچھ بتا نہیں سکتا