تقدیر میں جو لکھا ہے

Poet: nadia khan By: Nadia Khan, Rawalpindi

تقدیر میں جو لکھا ہے وہ کوئی مٹا نہیں سکتا
جو نہیں نصیب میں اسے کوئی اپنا نہیں سکتا

مت کرو ان ہاتھوں کی لکیروں پہ یقین اے نادیہ
نصیب ان کے بھی ہوتے ہیں جن کی ہاتھ نہیں ہوتے

یہ تو کھیل ہیں قسمتوں کا اس کا راز کوئی نہ جانے
نجومی سے کیا پوچھنا وہ بھی کچھ بتا نہیں سکتا

Rate it:
Views: 471
27 Apr, 2016