Add Poetry

تلخ ایام میں تھوڑا سا جو مسکراتے هیں

Poet: سیده سعدیه عنبر جیلانی By: سیده سعدیه عنبر جیلانی, فیصل آباد, پنجاب, پاکستان

تلخ ایام میں تھوڑا سا جو مسکراتے ہیں
تمہارے ساتھ میں خود کو ہم جینا سکھاتے ہیں

بڑے طریقے ہیں ان کو آزمانے کے
بڑے سلیقے سے ہمیں وہ آزماتے ہیں

قرطاس ء دل پہ لکھتے ہیں بڑے شوق سے
بڑے ذوق سے پرزے پھر ہواؤں میں اڑاتے ہیں

وہ جو ہیں بکھرے سے روٹھے اور اجڑے سے
گزر کر جاں سے اپنا پاس ء وفا نبھاتے ہیں

کئ طوفان رکھتے ہیں ہم خاموشی میں اپنی
کئ ساگر چپکے سے آنکھوں میں چھپاتے ہیں

تمہیں معلوم ہی کیا ہیں حالات اداس لوگوں کے
آؤ آج تمہیں ہم سب کچھ بتاتے ہیں

آنکھیں بے خواب رہتی ہیں لفظ بے آواز رہتے ہیں
دل حساس ہو جائیں تو خود کو خود ستاتے ہیں

بہت ہی خوبصورت ہے عنبر جزبہ محبت کا
نجانے لوگ کیوں خود کو نفرت میں جلاتے ہیں

Rate it:
Views: 637
05 Jun, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets