رات کے پچھلے پہر میں اکژ
جب اُ س کی یادوں کا ساون آتا ہے
من کے اندر چپکے سے
میٹھا درد جگاتا ہے
ہم لمحہ لمحہ بکھرتے ہیں
ہم تنہا تنہا روتے ہیں
بے درد، بے رحم سی تھکن سا نسو ں کو بوجھل کرتی ہے
ہم سوچتے ہیں لمحہ بھر کو
کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پلکوں کی اوٹ میں چھپے موتی
جذبات، محبت،چاہت اور درد
وہ سمجھ نہیں پایا کبھی
وہ آئے کبھی اور خود دیکھے
اس رات کے پچھلے پہر میں
جب ساری دنیا سوتی ہے
ہم اُس کی یاد میں روتے ہیں
ہم تنہا تنہا سوتے ہیں
بس اُس کے خواب سنجوتے ہیں