تم آئے تو خوشیاں چلی آئی
صحرا میں جسے ندیاں چلی آئی
بے رنگ تھے زندگی کی پھول سارے
تم نے چھوا تو بہاریں چلی آئی
دو بول بولے تھے محبت کے ُتو نے
میری نفرت پے جیسے محبت چلی آئی
کتنا توڑدیا تھا بھروسہ دنیا نے میرا
جب پڑی خدا پے نظر ، تو میری محبت حقیقت میں چلی آئی