تم اتنے بے وفا تو نہیں تھے
جب ہم سے جدا نہیں تھے
ہم انسان تھے سو بھول ہوئی
تم بھی تو کوئی خدا نہیں تھے
ہم تمہیں بھول جائیں عجب ضد ہے تمہاری
تم میری چاہت ہو کوئی فریب نگاہ تو نہیں تھے
وقت بھی کم تھا اور مسافت بھی بہت
انتظار کیا کرتے تم کوئی خضر راہ تو نہیں تھے