تم اپنی مسکراہٹوں کا سودا کرلو

Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, Karachi

تم اپنی مسکراہٹوں کا سودا کر لو
نفرتوں کے بدلے میں پیار کر لو

تمہاری آنکھیں بھی تو بولتی ہیں
اس میں پیار کے دیپ جلا لو

یہ سچ ہے کہ تم مجھ سے بہت نفرت کرتی ہو
سچ یہ بھی ہے کہ پیار بناء تم کیسے رہ سکتی ہو

ممکن ہے تمہیں کوئی اور پسند آجائے
یہ ممکن ہے وہ بھی تم سے نفرت کر لے

Rate it:
Views: 1292
22 Jul, 2010