Add Poetry

تم بھی دوسری منزل کو چلو اور رُک جائیں قدم

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تم بھی دوسری منزل کو چلو اور رُک جائیں قدم
ایسا بھی کہاں مقدر کہ لوٹتے کو مل جائیں ہم

رسم الخط میں کہیں قلم بہک جاتے ہیں
بکھرے اِن خیالوں میں وہ کہاں الباب ہے
کپکپاتے ہاتھ کو شاید کبھی نہ بھول پائیں ہم

کوئی تنہائیوں کے بدن ٹوٹ کے بکھرے اور
وہ سحراؤں سے بچھڑ کر آئی برسات ہے
ایسی بھی ملاقات کو شاید کبھی نہ بھول پائیں ہم

آج بھی فلک پہ نکھرا وہی چاند تھا
مگر اِس چاندنی میں تو کہاں ساتھ ہے
اور تیری یاد کو شاید کبھی نہ بھول پائیں ہم

تم کتنی کروٹیں بدلو یا کتنی نیندیں جاگو
مگر جو خواب میں ہے سنتوشؔ وہ خواب ہے
اسی ہی خواب کو شاید کبھی نہ بھول پائیں ہم

 

Rate it:
Views: 297
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets