تم جس کو پیار سمجھے ہو دنیا کی چال ہے
جینا تو بات دور کی ، مرنا محال ہے
امید کی سحر کا تو نام و نشان نہیں
غم کی سیاہ رات سے یہ دل نڈھال ہے
دنیا کو سونپ دے گا یا اپنائے گا مجھے
سچ سچ بتا مجھے کہ تیرا کیا خیال ہے
بے خواب آنکھ میں تیرے سپنے سجاۓ
دیدار آنکھ موند کے کرنا کمال ہے
میں نے ہمیشہ دیکھا دریا کو دور سے
اب ڈوبنے کے بعد میرا دل نہال ہے