تم جو اُداس ہوتے ہو

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

تم جو اُداس ہوتے ہو
تو موسم بھی اُداس ہو جاتا ہے
دن، دن نہیں رہتا
رات، رات نہیں رہتی
تم اُداس ہو تو خوش
میری بھی ذات نہیں رہتی
یہ دُوری کوئی دُوری نہیں ہے
بس اتنا دل کو سمجھا دو
میں جلد ملنے آﺅں گا
لو اب تو مسکرا دو

Rate it:
Views: 785
27 Feb, 2018