ہم عِشق کی چَکی میں پیسے لوگ ہیں یہ کہانی میں تم کو سُناؤں تو تم روپڑو
کیسے گزری زندگی اپنی کھول کے کتاب تُجھ کو میں دیکھاؤں تو تم رو پڑو
جِس کو ہم نے زندگی سے بڑ کے چاہا اُس نے ہمیں اک پَل کیلے بھی نہ چاہا
جو ہم سے کرتے تھے لوگ محبت پڑھ کے حَط اُن کے میں سُناؤں تو تم رو پڑو
ہر گھڑی ہر جگہ ہم نَفِیس عِشق کےہاتھوں بہت شرم سار ہوے ہیں
کہاں کہاں گھٹنےٹیک دیےعِشق کے آگےیہ بات تُجھ کو میں بتاؤں تم رو پڑو
وہ ماصوم سی آنکھیں اور آنکھوں پہ چَشمہ کیا صورت بتاؤں،مجسف، یار کی
وہ انسان تھا کہ فرشتہ تصویرےِ یار میں اگر تُجھ کو دیکھاؤں تو تم رو پڑو۔