تم ساتھ جو ھوتے تو کیسا وہ نظارا ھوتا
دل جھوم جھوم جاتا منظر کتنا وہ پیارا ھوتا
دامن کوہ میں کوئیل کی درد بھری صدا آتی
اور پھول اڑتا ھوا فضاؤں میں کتنا آوارا ھوتا
ندی میں بطخ اپنے سجن کیساتھ تیرتی آتی
اور چاند کے ھمراہ محبت کا اک ستارہ ھوتا
وہ رک رک کے راتوں میں تجھے دیکھا کرتا
دن میں ھرطرف تیرا رنگ پیرہن بکھرا ھوتا
وہ بلبل کی چہکتی ھوئی ادائیں ھوتیں
اور باغ میں باد نسیم کا جھونکا ھوتا
میں تنہا تجھے درد کے گیت سناتا جاتا
مرے ھمدم کوئی دریا کا کنارہ ھوتا
حسن صبع دوپہر شام نکھر گئی ھوتی
چمن نے تیری آمد پر صنوبر کو سنوارا ھوتا