ماضی کے دریچوں میں کوئی گھات نہیں ہے وہ پہلی سی چاہت کی بھی برسات نہیں ہے سوچا ہے کہ تنہائی کے اس دشت میں رہ لوں تم ساتھ نہیں دو تو کوئی بات نہیں ہے