تم سے مری محبت کبھی بے سبب نہیں

Poet: انعم نقوی By: انعم نقوی, Punjab

تم سے مری محبت کبھی بے سبب نہیں
شدت بھی ہے جنوں بھی ہے پر بے ادب نہیں

افسوس کیا کریں گے بیتے ماہ و سال کا
اس پہ لٹائی زندگی جس کو طلب نہیں

ہرپل میں مسکراؤ تو ہردن ہوعیدکا
کیاہے اگر حاصل ہمیں تیرا قرب نہیں

کٹتا ہے دن جیسے کہ صدیوں کا بوجھ ہو
خالی تری یادوں سے مری کوئی شب نہیں

جس پل میں چاہوں دیکھنا پر دیکھ نہ سکوں
یہ عشق کی کاری مرے دل پہ ضرب نہیں

خلوت ہو یا محفل کوئی ہر پل تمہیں سوچوں
پھر بھی نہ آؤ سامنے کیا یہ کرب نہیں

راہوں سے پوچھتی ہوں پتا تیرے آنے کا
پھر انتظار ہی رہا آئے تم جب نہیں

کچھ لوگ تو طعنوں سے ہیں کرتے جگر پارہ
پھر کیسے کہہ دوں دنیا زبانِ چرب نہیں

یہ کہہ کے چھوڑتے ہیں غریبوں کو جہاں میں
چاہت توہے مگر یہ مرے ہم نسب نہیں

انعم خیالوں میں ہے بسا چاند سا چہرہ
جس کی طلب میں وللہ تڑپتے ہم کب نہیں

Rate it:
Views: 1321
17 Apr, 2022
More Love / Romantic Poetry