Add Poetry

تم سے ملنے کا کوئی رستہ کوئی دریچہ

Poet: حیات دیجہ By: Umar Hayat, Lahore

تمہارا کہنا کہ تم سے ملنے کا
کوئی رستہ کوئی دریچہ کوئی وسیلہ
کوئی بہانہ بھی مت بنانا
تمہارے کہنے میں آ کے میں نے
محبتوں کو دبا کے دیکھا
کہ اپنے دل کو رلا کے دیکھا
مجھے خبر ہے تمہیں پتہ ہے
محال ٹھرا تمہارا ملنا
مگر تمنا کے پھول کھلنے میں کیا غلط ہے
تمہی بتاؤ نا دور بیٹھی یوں مسکراؤ
کہ تم سے ملنے میں کیا غلط ہے
تمہاری باتیں ہوا سے کرنے میں کیا غلط ہے
تمہارا چہرہ تمہاری آنکھیں مجھے جو بھائیں تو کیا غلط ہے
کھرچ بھی دوں گر تمہاری یادیں کیا تیرا چہرہ بھلا سکوں گا
اگر ابھی بھی یہی ہے کہنا کہ تم سے ملنے کا کوئی رستہ کوئی دریچہ کوئی وسیلہ
کوئی بہانہ بھی نہ بنانا
تو مجھ کو کہنا ہے صرف اتنا
کہ حق میرے دعایہ کرنا
کہ زندگی کی طویل راہ میں
حیات باقی کی ہر گھڑی میں
اجاڑ رستے چلا نہ جاؤں
کہ یاد رکھوں تجھے تو ہر پل
مگر میں خود کو نہ یاد آؤں۔
 

Rate it:
Views: 350
29 Jun, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets