تم سے مِل کر بھی تمہارا انتظار رہتا ہے
میں نہیں کہتا مجھے یہ میرا پیار کہتا ہے
دیکھ لیتا ہے تمہیں جب غیر کے ہمراہ کبھی
پھر کہاں قابو میں یہ بے اختیار رہتا ہے
میرے بس میں ہو تو اسکو ہر خوشی دے دوں مگر
وقت مہرباں نہیں ہر بار یار رہتا ہے
وہ ہمارے ساتھ چلتے ہیں تو ایسا لگتا ہے
ہمراہ ہمارے جس طرح موسم بہار رہتا ہے
تم سے مِل کر بھی تمہارا انتظار رہتا ہے
میں نہیں کہتا مجھے یہ میرا پیار کہتا ہے