تم قریب آ جاتے تو بات ہو جاتی
تم سے اک حسیں ملاقات ہو جاتی
تم سے دور رہنے کا ہے غم ہمیں
ہمیں پاس بلا لیتے تو بات ہو جاتی
یہ کیسی محبت ہے جو جینے نہیں دیتی
تمہیں اپنا بنا لیتے تو بات ہو جاتی
نہیں ہے حوصلہ مزید انتظار کا
اپنی حسرت مٹا لیتے تو بات ہو جاتی
دور سے دیکھ کر مچلتے ہیں ارماں
ہمارے نزدیک آ جاتے تو بات ہو جاتی