تم ملے تو زندگی اچھی لگی
Poet: Akbar Malik By: Akbar Malik, Karachiتم ملے تو زندگی اچھی لگی
بن تمہارے بے کلی اچھی لگی
چھوڑ کر گیسو ہوا کے دوش پر
اک ادا سے وہ ہنسی اچھی لگی
موسم سرما کی بھیگی رات میں
شال میں لپٹی ہوئی اچھی لگی
جانے کس کی سوچ میں ڈوبی ہوئی
آنکھ اس کی ادھ کھلی اچھی لگی
کہنا یہ کہ آتی ہے تازہ ہوا
کھڑکیاں وہ کھولتی اچھی لگی
بات میری اور مخاطب غیر سے
گفتگو کی یہ سعی اچھی لگی
ایک اس کے واسطے اکبر مجھے
شہر بھر کی دشمنی اچھی لگی
More Love / Romantic Poetry






