تم میری ہو

Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, Karachi

تم میری ہو تم میری ہو
زندگی کی ایک حقیقت ہو
سکون ہو میری سوچو کا
ٹھنڈک ہو میری سانسون کی
جان ہو یا جان سے زیادہ ہو
سبھی کچھ ہو تم میری جان جاں ہو
طویل تعلقات کی مثال ہو
محبت کی اک کہانی ہو
ُہو تم جس کی اسکا قصور کیا
جس کے ساتھ ہو اسکا نصیب ہو
جس کی سوچ ہو اسی کا پیار ہو
مگر تم میری ہو ہاں صرف میری ہو

Rate it:
Views: 3126
21 Mar, 2010