تم پری چہرا ھو محو پرواز ھو
Poet: ا ے ایس عارف By: ا ے ایس عارف , Mississauga مجھے راس کب آئی خوشبو پھولوں کی
خون میں گردش نہں رھی ھے بھنوروں کی
بھید کھل گئے ھیں سب زندگانی کے
حقیت عکس میں بدل گئی ھے سپنوں کی
جمع کرتے رھتے اعمال تو کچھ پا جاتے
کس نے دیکھی ھیں بہاریں حوروں کی
صبح کا وقت ھے ھمارہ بھی وقت ھوتا
شامل اڑان ھوتے ھم بھی پرندوں کی
سمیٹ لیتے کچھ وفائیں تو ممکن تھا
تم بات کرتے ھو کونسے بندھنوں کی
ہہ دور ھے بہت بے حس دلوں کا
داستانیں ھوئی پرانی چلمنوں کی
تم پری چہرا ھو محو پرواز ھو
کچھ باگیں سنبھال کر رکھتے کرموں کی
دنیا سے کیا خود سے نہیں بن پائی کبھی
شکایت کرتے ھیں کیا ھم دوسروں کی
وہ تو جاں سے گزرا تھا میری روح بن کر
اظہار کی سکت نہں رھی ھے لفظوں کی
یہاں اپنے ھی کرود ھ میں کوئی کھو جاتا ھے
اظہار کرتے ھو عارف کونسے جزبوں کی
More Love / Romantic Poetry






