تم چلے جاؤ یہ دِل خود ہی سنبھل جاۓ گا

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

تم چلے جاؤ یہ دِل خود ہی سنبھل جاۓ گا
ورنہ بچے کی طرح پھر سے مچل جاۓ گا

عمر بھر پھر سے نہیں ہاتھ میں آنے والا
وقت کے ہاتھ سے لمحہ جو پھسل جاۓ گا

وقت بدلا تو چلو بدلا کویٔ بات نہیں
کیا خبر تھی تِرا لہجہ ہی بدل جاۓ گا

دِل تِرا پگھلا نہیں ہم نے مگر سوچا تھا
وقت کے ساتھ یہ پتھر بھی پگھل جاۓ گا

اور تو کچھ بھی نہ بن پاۓ گا مزدوری سے
اِک دو دِن گھر کا مگر چولہا تو جل جاۓ گا

ماں نہ جِس روز رہی زندہ جہاں میں عذراؔ
گھر سے برکت کا خزانہ بھی نکل جا ۓ گا
 

Rate it:
Views: 627
19 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL