سنو
تم کسی سے پیار نا کرنا
محبت سے کسی کے
دل پے وار نا کرنا
دل توڑنے والے اکثر
ُخود بھی ٹوٹ جاتے ہیں
تم اس بات کو فقط بات سمجھ کر
بھول جانے کی بھول نا کرنا
مت کرنا کسی کے ساتھ چلنے کا وعدہ
پھر تم ُاسے راستوں میں خوار نا کرنا
جو جیسے جی رہا ہے
تم ُاسے ویسے ہی جینے دو
مگر تم کسی کو
اپنی ذات کا عادی نا کرنا
کوئی بچھڑے تو سب
خوشیاں بھی بچھڑ جاتی ہے
تم کسی سے ہاتھ ملا کر ُجدا نا کرنا
خوش نظر آنے والے بھی
لوگ اکثر خوش نہیں ہوتے
تم کسی کی آنکھوں میں
اپنا عکس تلاش نا کرنا
ہنٹوں کے تبسم تو صرف
دیکھانے کے ہوتے ہے
تم ان پر مر مٹنے کی خطاء نا کرنا
جو ٹوٹ جایئں شاخوں سے گلاب
پھر تم ُان کے کھلنے کی جسجتوں نا کرنا