تم کو بھلاؤ کیسے بہت ھی طویل سفر کو اک دم سے بھول جاؤ کیسے پیار کا بنا تھا جو سپنوں کا آشیا اسے اپنے ہی ہاتھوں سے پھرمٹاؤکیسے ہمیں تو عادت تھی سب پہ اعتبار کرنے کی وہ اعتبار کا رشتہ تمھارے بعد لاؤکیسے بے مول وہ رشتہ بتاؤپھر لاؤکیسے