تم کہہ دو ُجدائی کا یہ آخری ماہ ہے
Poet: Arooj Fatima Lucky By: Arooj Fatima Lucky, K.S.Aکہتے ہیں دل سے دل راہ ہوتی ہے
 تو کیا تمہارے دل کی میرے دل سے راہ ہے
 
 نفرت تو جتاتے رہتے ہو سرے عام 
 سچ بتاؤں کیا تمہارے میں میری چاہ ہے
 
 خاموش ہو جاؤں گئی میں پھر نہیں پوچھو گئی
 تم کہہ دو ُجدائی کا یہ آخری ماہ ہے 
 
 شکر ہے وہ غفور و رحیم میری سن لیتا ہے
 ورنہ ُاس کے آگئے میری کوئی جاہ ہے 
 
 میں ڈوبتے ڈوبتے الله نا کہتی تو کیا کہتی 
 کیا ُاس کے سوا کہیں پناہ ہے 
 
 وہ میری اچھائیوں یا ُبرائیوں کا کیا سمجھے
 جن کے دل ہی غفلتوں سے سیاہ ہے
More Love / Romantic Poetry






