میرا حاصل میری امید التجا تم ہو
میری دعا کا ثمر میری تمنا تم ہو
یوں تو کئی مسافر راہوں میں تھے مگر
میرے سفرکے لئے میرے راہنما تم ہو
دل و دماغ سے ہر نقش محو ہونے لگا
مگر جو ثبت رہا دل پہ وہ چہرہ تم ہو
مجھے آئینہ اور آرسی سے کیا مطلب
میرا سنگھار تمہی میرا آئینہ تم ہو
میرا دل اور کسی شے کا تمنائی نہیں
میری دولت میرا سرمایہ بے بہا تم ہو
کوئی شکوہ کوئی شکایتیں نہیں باقی
میری طرح سے مہربان باوفا تم ہو
میرا علاج کسی چارہ گر کے پاس نہیں
میری دوا میری دعا میری شفا تم ہو