تمام تناظر یوں ٹھہرے کس نے دیکھا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تمام تناظر یوں ٹھہرے کس نے دیکھا
نینوں سے نین ٹکرے کس نے دیکھا

جو بارش کی بوند ریت پر گری
اُسے جذب بھی کرتے کس نے دیکھا

ہم کو ہم ہی کی خبر کہاں تھی
یونہی منظر جو گذرے کس نے دیکھا

جفائی جہاں کا دستوُر تھا پہلے
میری ارمان جو بکھرے کس نے دیکھا

چلو پھر چلیں اس محفل سے رہا ہوکے
بھرے بزم کچھ بچھڑے کس نے دیکھا

تجھ کو تمہارے روش کی پڑی سنتوشؔ
اور کئی مکان ہیں اُجڑے کس نے دیکھا

 

Rate it:
Views: 292
06 Feb, 2011